Visit Our Official Web یقیناً کم ظرفی ہر گناہ کی بنیاد ہے اور اعلٰی ظرفی ہی ہر نیکی کا اصل Dastan Gou Dastan Gou داستان گو

یقیناً کم ظرفی ہر گناہ کی بنیاد ہے اور اعلٰی ظرفی ہی ہر نیکی کا اصل

   


انسان ایک پیچیدہ مخلوق ہے جس میں مختلف قسم کی صلاحیتیں اور کمزوریاں ہوتی ہیں۔ ان میں سے ایک اہم صلاحیت ظرف کی ہے، جسے ہم عام طور پر برداشت، تحمل اور وسعتِ نظر کے طور پر سمجھتے ہیں۔ ظرف ایک ایسا وصف ہے جو انسان کو دوسروں کے ساتھ بہتر تعلقات قائم کرنے، مشکلات کا مقابلہ کرنے اور زندگی میں کامیابی حاصل کرنے کی جدوجہد میں مدد دیتا ہے۔

کم ظرفی اور گناہ

کم ظرفی ایک ایسا وصف ہے جو انسان کو گناہوں کی طرف لے جاتا ہے۔ کم ظرف لوگ دوسروں کی بات برداشت نہیں کر سکتے، جلدی غصہ ہوتے ہیں، اور اپنے مفادات کو دوسروں کے مفادات سے بالاتر سمجھتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ وہ اکثر حسد، غیبت، تکبر، اور ظلم جیسے گناہوں کا ارتکاب کرتے ہیں۔

ایک مثال

حضرت علی کرم اللہ وجہہ الکریم سے ایک شخص نے پوچھا کہ "مجھے بتائیں کہ حسد کیسے پیدا ہوتا ہے؟"

حضرت علی کرم اللہ وجہہ الکریم نے فرمایا کہ "حسد اس وقت پیدا ہوتا ہے جب کوئی شخص کسی دوسرے شخص کو اپنے سے زیادہ کامیاب اور خوشحال دیکھتا ہے۔"

اعلٰی ظرفی اور نیکی

اعلٰی ظرفی ایک ایسا وصف ہے جو انسان کو نیک کاموں کی طرف مائل کرتا ہے۔ اعلیٰ ظرف لوگ دوسروں کے ساتھ ہمدردی اور رواداری کا مظاہرہ کرتے ہیں، مشکلات کا صبر و تحمل سے مقابلہ کرتے ہیں، اور دوسروں کی مدد کرنے میں ہمیشہ پیش پیش رہتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ وہ اکثر سخاوت، عفو و درگزر، اور ایثار جیسے نیک کاموں کا ارتکاب کرتے ہیں۔

ایک مثال

حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ "جو شخص سخاوت کرتا ہے، اللہ اسے عزت دیتا ہے، اور جو شخص عفو و درگزر کرتا ہے، اللہ اسے وسعت عطا کرتا ہے، اور جو شخص قطع تعلقی کرتا ہے، اللہ اسے محتاج کرتا ہے۔"

کم ظرفی کے نقصانات

کم ظرفی کے بہت سے نقصانات ہیں، جن میں سے چند درج ذیل ہیں:

 کم ظرف لوگ دوسروں کے ساتھ اچھے تعلقات قائم نہیں کر سکتے۔

 کم ظرف لوگ اکثر غصے اور پریشانی کا شکار رہتے ہیں۔

 کم ظرف لوگ زندگی میں کامیابی حاصل کرنے میں دشواری کا سامنا کرتے ہیں۔

اعلٰی ظرفی کے فوائد

اعلٰی ظرفی کے بہت سے فوائد ہیں، جن میں سے چند درج ذیل ہیں

 اعلیٰ ظرف لوگ دوسروں کے ساتھ اچھے تعلقات قائم کرتے ہیں۔

 اعلیٰ ظرف لوگ زندگی میں خوش اور مطمئن رہتے ہیں۔

 اعلیٰ ظرف لوگ زندگی میں کامیابی حاصل کرتے ہیں۔


اعلٰی ظرفی کیسے حاصل کی جائے؟

اعلٰی ظرفی ایک ایسا وصف ہے جسے سیکھا اور حاصل کیا جا سکتا ہے۔ اس کے لیے درج ذیل اقدامات کیے جا سکتے ہیں:

 دوسروں کے ساتھ ہمدردی اور رواداری کا مظاہرہ کریں۔

 صبر و تحمل کی مشق کریں۔

 دوسروں کی مدد کرنے کے لیے ہمیشہ پیش پیش رہیں۔

 اپنے غصے اور جذبات پر قابو رکھیں۔

 اپنے آپ کو دوسروں کے مقام پر رکھ کر سوچیں۔

حاصل کلام

یقیناً کم ظرفی ہر گناہ کی بنیاد ہے اور اعلٰی ظرفی ہی ہر نیکی کا اصل ہے۔ ہمیں چاہیے کہ ہم اپنی ظرف میں اضافہ کرنے کی کوشش کریں تاکہ ہم ایک بہتر انسان بن سکیں اور زندگی میں کامیابی حاصل کر سکیں۔

یاد رکھنے کے چند  اہم نکات

ہم اپنی روز مرہ زندگی میں روزانہ کی بنیاد پر اگر غور وفکر کریں تو ہمیں اپنے ارد گرد کئی ایسے کردار نظر آتے ہیں جو اعلیٰ ظرفی اور کم ظرفی مثالیں پیش کرتے پھرتے ہیں ۔ 

لیکن اگر ہم تجزیہ کریں تو اعلیٰ ظرف شخص غریب اور مفلس ہونے کے باوجود شاکر اور صابر ہوگا اور اس کے چہرے پر آپ کو ایک اطمنان ملے گا،  لیکن اس کے بر عکس کم ظرف شخص مالی آسودگی کے باوجود بے چین اور پریشان دیکھے گا ۔ اور اس کی زبان سے آپ کبھی شکر کے یا خیر کے کلمات شاید ہی سن پائیں،  

اور جو شخص شکر اور صبر کی نعمت سے محروم ہو وہ گناہ کی طرف راغب ہو جاتا ہے، 

اور شاکر اور صابر شخص گناہ سے دور رہتا ہے،  کیوں کہ شکر اور صبر کرنے والا اللہ کے قریب ہوجاتا ہے اور اور جو اللہ کے قریب ہو وہ گناہوں سے بچنے کی ہر ممکن کوشش کرتا ہے ۔ اور اس میں اللہ کی مدد بھی اس کے شامل حال ہوتی ہے،

Next Post Previous Post
No Comment
Add Comment
comment url