Visit Our Official Web مسلم سائنسدانوں کا سنہری دور روشن خیالی کی ہزار سالہ داستان Dastan Gou Dastan Gou داستان گو

مسلم سائنسدانوں کا سنہری دور روشن خیالی کی ہزار سالہ داستان


تحقیق و ترتیب : عمر مختار رند

پیش لفظ علم کی شاہراہ پر کارواں
انسانی تہذیب کی ترقی کی داستان میں ایک ایسا باب ہے جو آج بھی حیرت اور احترام سے پڑھا جاتا ہے — وہ ہے "اسلامی سنہری دور" (Islamic Golden Age)، جو تقریباً آٹھویں سے چودہویں صدی عیسوی تک محیط ہے۔ یہ وہ زمانہ تھا جب مسلمان سائنسدانوں، فلسفیوں، اطباء اور ریاضی دانوں نے علم کے شمع کو روشن کیا، قدیم علوم کو محفوظ کیا، انہیں نئی بلندیوں تک پہنچایا اور یورپ کو نشاۃ ثانیہ (Renaissance) کی راہ دکھائی۔

یہ مضمون اسی عظیم علمی و سائنسی ورثے کی تفصیلی کہانی سناتا ہے — ان جری ذہنوں کی کہانی جنہوں نے تاریک دور میں بھی حقیقت کی روشنی تلاشنے سے گریز نہ کیا۔

باب 1: تاریخی تناظر — علم کی شمع روشن کرنے والے عوامل

مسلم تہذیب میں سائنسی انقلاب کیوں برپا ہوا؟ اس کے پیچھے کئی اہم عوامل کارفرما تھے:
1.1 قرآن حکیم کا علم پر زور
اسلام نے علم حاصل کرنے کو عبادت قرار دیا۔ قرآن مجید کی پہلی وحی میں ہی "پڑھنے" کا حکم دیا گیا۔ احادیث میں "علم حاصل کرنا ہر مسلمان مرد اور عورت پر فرض ہے" جیسے ارشادات نے معاشرے میں علم دوستی کو فروغ دیا۔

1.2 بین الثقافتی رابطے
عباسی خلافت (750–1258 عیسوی) کے دوران بغداد "علم کا مرکز" بنا۔ خلیفہ ہارون الرشید اور اس کے بیٹے مامون الرشید نے "بیت الحکمت" (House of Wisdom) کی بنیاد رکھی، جو دنیا کا پہلا عظیم تحقیقی ادارہ تھا۔ یہاں یونانی، فارسی، ہندی، سریانی اور مصری زبانوں کے ہزاروں علمی کاموں کا عربی میں ترجمہ کیا گیا۔

1.3 معاشی استحکام و سرپرستی
وسیع اسلامی سلطنت کے اقتصادی وسائل نے حکمرانوں کو علماء اور سائنسدانوں کی سرپرستی کرنے کی اجازت دی۔ بغداد، قرطبہ، قاہرہ، دمشق اور سمرقند جیسے شہر جامعات، رصدگاہوں اور کتب خانوں سے سج گئے۔

1.4 مذہبی ضروریات
نماز کے اوقات، قبلہ کی سمت اور اسلامی تقویم کی درستگی کے لیے فلکیات اور ریاضی میں تحقیق کو فروغ ملا۔ اسی طرح، بیماریوں کے علاج کے لیے طب کی ترقی ہوئی۔

باب 2: ریاضی کے جادوگر — اعداد کی دنیا کو بدلنے والے

مسلم ریاضی دانوں نے نہ صرف قدیم علوم کو محفوظ کیا بلکہ ایسی بنیادی ایجادات کیں جو آج کی جدید ریاضی کی بنیاد ہیں۔

2.1 الخوارزمی (780–850 عیسوی): الجبرا کے بانی

* حالات زندگی محمد بن موسیٰ الخوارزمی بغداد میں بیت الحکمت سے وابستہ تھے۔ ان کا تعلق خوارزم (ازبکستان) سے تھا۔

* کارنامے

    1.  الجبرا کی ایجاد: ان کی شہرہ آفاق کتاب "المختصر في حساب الجبر والمقابلة" (The Compendious Book on Calculation by Completion and Balancing) نے "الجبرا" کو ریاضی کی ایک علیحدہ شاخ کے طور پر متعارف کرایا۔ لفظ "الجبرا" دراصل عربی لفظ "الجبر" (مکمل کرنا) سے ماخوذ ہے۔
    2. ہندی اعداد (Arabic Numerals) انہوں نے ہندوستان سے "صفر" (0) سمیت دس عددی نظام (0,1,2,3...9) کو متعارف کرایا اور پوری دنیا میں پھیلایا۔ انہی کے نام سے "الگورتھم" (Algorithm) کا لفظ بنا۔
    3. علم المثلثات: انہوں نے جیومیٹری اور مثلثات میں اہم کام کیا۔

* ہم کتابیں

*  کتاب الجبر والمقابلة زِیج السندھند (فلکیاتی جدول)، صورۃ الأرض (جغرافیہ)۔

* حالات زندگی غیاث الدین ابو الفتح عمر بن ابراہیم خیام نیشاپور (ایران) میں پیدا ہوئے۔ وہ شاعر، ریاضی دان اور فلکیات دان تھے۔

* کارنامے

    1. مکعبی مساوات (Cubic Equations): انہوں نے جبری مساوات کی درجہ بندی کی اور مکعبی مساوات (Cubic Equations) کو جیومیٹری کے ذریعے حل کرنے کا طریقہ دریافت کیا۔
    2.  علم المثلثات: انہوں نے علم المثلثات کو الجبرا سے مربوط کیا اور جیومیٹری کے اصولوں کو نئی شکل دی۔
    3. تقویم اصلاح: انہوں نے "جلالی تقویم" تیار کی، جو عیسوی " گریگورین کیلنڈر " سے بھی زیادہ درست تھی۔

* اہم کتابیں: رسالہ فی البراہین علی مسائل الجبر والمقابلة، نوروزنامہ

2.3 ثابت بن قرہ (826–901 عیسوی): ہندسہ کے نابغہ

* حالات زندگی: ثابت بن قرہ حران (ترکی) میں پیدا ہوئے اور بعد میں بغداد آ گئے۔ وہ ریاضی دان، طبیب اور فلکیات دان تھے۔

* کارنامے

    1.  ہم آہنگ سلسلے (Amicable Numbers): انہوں نے "ہم آہنگ اعداد" (Amicable Numbers) پر پہلی بار تحقیق کی۔
    2.  کمیت (Calculus) کا پیش خیمہ: انہوں نے انٹیگریشن (Integration) کا ابتدائی تصور پیش کیا، جو بعد میں نیوٹن اور لائبنیز کے کمیت (Calculus) کی بنیاد بنا۔
    3.  جیومیٹری انہوں نے کندہ زنی (Conic Sections) اور سطح (Surfaces) پر اہم کام کیا۔

باب 3: آسمانوں کے راز جاننے والے — فلکیات کے ستارے

مسلم فلکیات دانوں نے رصدگاہیں بنا کر کائنات کے رازوں کو سمجھنے کی کوشش کی۔

3.1 البتانی (858–929 عیسوی): سب سے عظیم مسلمان ماہر فلکیات

* حالات زندگی أبو عبد اللہ محمد بن جابر بن سنان البتانی الرقّی حران میں پیدا ہوئے۔

* کارنامے

    1.  سورج سال کی درست پیمائش
 انہوں نے سورج سال (Solar Year)* کی لمبائی 365 دن، 5 گھنٹے، 46 منٹ اور 24 سیکن کے قریب درست ترین حساب سے معلوم کی، جو آج کے حساب سے محض 2 منٹ اور 22 سیکنڈ کی غلطی رکھتا ہے۔
    2. علم المثلثات کا اطلاق:  انہوں نے جیب (Sine)  "جیب التمام (Cosine) " ظل (Tangent)" اور " ظل التمام (Cotangent) " کی تعریفیں دیں اور انہیں فلکیاتی حسابات میں استعمال کیا۔
    3. سورج اور چاند کے پیرامیٹرز: انہوں نے سورج اور چاند کے " مداروں اور انحراف (Eccentricity) "  کا درست حساب لگایا۔

* اہم کتابیں الزیج الصابی (فلکیاتی جدول)، جو 600 سال تک یورپ میں معیاری کتاب رہی۔

3.2 عبدالرحمن الصوفی (903–986 عیسوی): ستاروں کے نقشہ نگار

* حالات زندگی عبدالرحمن بن عمر الصوفی ایران میں پیدا ہوئے۔

* کارنامے

    1. کتاب الکوکب الثابتہ ان کی عظیم کتاب "کتاب صور الکواکب" (Book of Fixed Stars) میں تمام 48 قدیم مجمع النجوم (Constellations) کی تفصیلی فہرست، نقشے اور روشنی کی شدت کے حساب سے ستاروں کی درجہ بندی شامل ہے۔
    2.  آندرومیڈا کہکشاں (Andromeda Galaxy) انہوں نے " آندرومیڈا کہکشاں " کا پہلی بار تفصیلی مشاہدہ کیا اور اسے "چھوٹے بادل" کے نام سے بیان کیا۔ یہ ہماری اپنی کہکشاں کے باہر مشاہدہ کی جانے والی پہلی کہکشاں تھی۔
    3. مشاہداتی فلکیات میں انقلاب انہوں نے " مشاہداتی ڈیٹا کی درستگی " پر زور دیا۔

3.3 ابن الشاطر (1304–1375 عیسوی) کوپرنیکس سے پہلے

* حالات زندگی " علاء الدین ابن الشاطر دمشق میں پیدا ہوئے۔ وہ گھڑی ساز اور فلکیات دان تھے۔

* کارنامے

    1. مرکز سے انحراف (Geocentric Model) کی اصلاح  انہوں نے " بطلیموس کے نظام"  (جس میں زمین مرکز میں تھی) کی پیچیدگیوں کو دور کرتے ہوئے ایک نیا "نظریہ سیاروں کی حرکت"  پیش کیا، جس میں " زمین کے گرد سیاروں کے دائرے کے مرکز سے انحراف " کا خیال پیش کیا۔
    2.  کوپرنیکس پر اثر جدید تحقیق سے پتہ چلا ہے کہ " نکولس کوپرنیکس " نے اپنے "ہیلیو سینٹرک ماڈل" (سورج مرکزی نظام) کے لیے ابن الشاطر کے حسابات اور خاکے استعمال کیے تھے۔

باب 4: طب کے امام — انسانیت کے محافظ

مسلم اطباء نے طب کو ایک سائنس کی شکل دی اور جدید طب کی بنیادیں رکھیں۔ (980–1037 عیسوی) طب کا شہنشاہ

* حالات زندگی: ابو علی الحسین بن عبداللہ بن سینا، بخارا (ازبکستان) میں پیدا ہوئے۔ وہ فلسفی، طبیب اور سائنسدان تھے۔ انہیں "شیخ الرئیس" اور مغرب میں " Avicenna " کہا جاتا ہے۔

* کارنامے

    1. القانون فی الطب: ان کی یہ کتاب "طب کی انسائیکلوپیڈیا" ہے، جس میں " 76,000 " سے زیادہ امراض اور ان کے علاج کا ذکر ہے۔ یہ کتاب " 600 سال تک "یورپ کی میڈیکل یونیورسٹیوں میں بنیادی کتاب رہی۔
    2. متعدی امراض کا تصور: انہوں نے بتایا کہ " ٹی بی اور چیچک" جیسے امراض ہوا یا پانی کے ذریعے پھیلتے ہیں۔
    3. نفسیات و نیورولوجی: انہوں نے " ڈپریشن، اضطراب " کے جذباتی امراض کو سمجھا اور  " مرکزی اعصابی نظام " پر کام کیا۔
    4. سرجری: انہوں نے " سرجری کے 40 آلات " ایجاد کیے۔

* اہم کتابیں " القانون فی الطب" (5 جلدیں)، " کتاب الشفاء "(فلسفہ و سائنس کا انسائیکلوپیڈیا)۔

4.2 الرازی (865–925 عیسوی): تجرباتی طب کے پہلے استاد

* حالات زندگی أبو بکر محمد بن زکریا الرازی، رے (ایران) میں پیدا ہوئے۔ انہیں مغرب میں Rhazes کہا جاتا ہے۔

*   کارنامے

    1. چیچک و خسرہ میں فرق: انہوں نے "کتاب الجدری والحصبہ" میں پہلی بار چیچک (Smallpox) اور خسرہ (Measles) میں فرق واضح کیا۔
    2.  جانوروں پر تجربات: وہ " طب میں تجرباتی طریقہ کار " کے بانی تھے۔ انہوں نے دواؤں کے اثرات جانچنے کے لیے جانوروں پر تجربات کیے۔
    3.  "الی کیمسٹ کے بانی: انہوں نے " کیمیا "کو " طب " سے مربوط کیا، جس سے  الی کیمسٹری (Medicinal Chemistry) کی بنیاد پڑی۔
    4ہسپتال کی تعمیر: انہوں نے بغداد میں ایک جدید ہسپتال تعمیر کیا، جہاں مریضوں کو " مفت علاج"  ملتا تھا۔

*  اہم کتابیں: الحاوی فی الطب (طب کا انسائیکلوپیڈیا)، المنصوری (طبی کتاب)۔

4.3 ابن النفیس (1213–1288 عیسوی): دوران خون کا کھوجی

*  حالات زندگی: علاء الدین ابن النفیس، دمشق میں پیدا ہوئے اور قاہرہ میں رہے۔

* کارنامے

    1.  پلمونری سرکولیشن (Pulmonary Circulation): انہوں نے " دل اور پھیپھڑوں کے درمیان خون کے چھوٹے دور (Pulmonary Circulation)  کا صحیح نظریہ پیش کیا۔ انہوں نے "جالینوس " اور  " ابن سینا " کے غلط نظریے (کہ خون دل کے درمیانی دیوار سے گزرتا ہے) کو رد کرتے ہوئے بتایا کہ " خون دل کے دائیں خانے سے پھیپھڑوں میں جاتا ہے، وہاں آکسیجن لے کر بائیں خانے میں واپس آتا ہے "۔ یہ دریافت " ولیم ہاروے " سے " 400 سال پہلے " کی گئی تھی۔

* اہم کتابیں شرح تشریح القانون (ابن سینا کی کتاب کی شرح)۔

  " باب 5: طبیعیات، کیمیا اور انجینئرنگ کے ماہرین "

 (965–1040 عیسوی): بصریات کے بانی "

*  حالات زندگی: أبو علي الحسن بن الحسن بن الہیثم، بصرہ (عراق) میں پیدا ہوئے۔ انہیں مغرب میں " Alhazen "  کہا جاتا ہے۔

* کارنامے

    1.  بینائی کا نظریہ: انہوں نے " "جالینوس " اور " ارسطو " کے غلط نظریے (کہ آنکھ سے روشنی نکلتی ہے) کو رد کرتے ہوئے صحیح نظریہ پیش کیا: "روشنی چیزوں سے منعکس ہو کر آنکھ میں داخل ہوتی ہے"۔
    2.  سائنسی طریقہ کار: " انہوں نے  " تجربے، مشاہدے اور ثبوت " پر مبنی  " جدید سائنسی طریقہ کار " وضع کیا۔
    3.  کیمرہ اوبسکیورا (Camera Obscura): انہوں نے " کیمرہ اوبسکیورا " کا تجربہ کیا، جو " جدید کیمرے " کی بنیاد بنا۔
    4.  عدسے اور آئینے: انہوں نے " عدسوں، آئینوں اور انعکاس و انعطاف (Reflection & Refraction) " کے قوانین پر بنیادی کام کیا۔
"اہم کتابیں کتاب المناظر"  (7 جلدیں)۔

یران) میں پیدا ہوئے۔ انہیں مغرب میں Geber کہا جاتا ہے۔

* کارنامے

    1.  آلات کی ایجاد: انہوں نے " قرع، انبیق، مقطارہ " (Distillation Apparatus) سمیت کیمیائی آلات ایجاد کیے، جو آج بھی استعمال ہوتے ہیں۔
    2.  کیمیائی عمل: انہوں نے  " تقطیر، تبخیر، تکلیس، تبلور " جیسے عمل دریافت کیے۔
    3. کیمیکلز کی دریافت: انہوں نے  " سالمنیاک (Ammonium Chloride)، نائٹرک ایسڈ، ہائیڈرو کلورک ایسڈ " تیار کیا۔
    4. تجرباتی کیمیا:  انہوں نے کیمیا " نظریات " سے نکال کر " تجربہ گاہ " میں لے آئے۔

* ہم کتابیں: " کتاب الکیمیاء " کتاب السموم "

" 5.3 الجزری (1136–1206 عیسوی): روبوٹکس اور میکانیات کے بابا "

* حالات زندگی: بدیع الزمان أبو العز بن اسماعیل الجزری، الجزیرہ (ترکی) میں پیدا ہوئے۔

* کارنامے 

    1. روبوٹک ایجادات: انہوں نے " پانی سے چلنے والے روبوٹ، موسیقی بجانے والی مشینیں، اور آٹومیٹک دربان " ایجاد کیے۔
    2.  آٹومیٹک مشینیں: ان کی "فیل گھڑی"  (Elephant Clock) ایک پیچیدہ آٹومیٹک گھڑی تھی جو ہر نصف گھنٹے بعد کام کرتی تھی۔
    3. " کرینک شافٹ (Crankshaft):  انہوں نے  "کرینک شافٹ"  ایجاد کی، جو " آج کی تمام موٹر گاڑیوں، انجنوں اور مشینوں کا بنیادی حصہ " ہے۔
    4.  واٹر پمپس انہوں نے " واٹر لفٹنگ مشینیں "  ایجاد کیں جو پانی کو اونچائی تک پہنچانے کے کام آتی تھیں۔

* اہم کتابیں:  الجامع بین العلم والعمل النافع فی صناعة الحیل (مشینوں کی تعمیر کا انسائیکلوپیڈیا)۔

باب 6: جغرافیہ، تاریخ اور سماجی علوم

6.1 ابن بطوطہ (1304–1369 عیسوی) سب سے بڑا سیاح
حالات زندگی أبو عبد اللہ محمد بن عبد اللہ اللواتی، طنجہ (مراکش) میں پیدا ہوئے۔
کارنامے: انہوں نے 29 سال میں 1,20,000 کلومیٹر کا سفر کیا، جو 44 جدید ممالک پر محیط تھا۔ ان کی سفرنامہ "تحفة النظار في غرائب الأمصار وعجائب الأسفار"  نے اسلامی دنیا اور اس سے باہر کے جغرافیہ، ثقافت، سماج اور معیشت کا منظر پیش کیا۔

6.2 ابن خلدون (1332–1406 عیسوی): تاریخ اور سماجیات کے بانی
حالات زندگی: أبو زید عبدالرحمن بن محمد بن خلدون، تیونس میں پیدا ہوئے۔

* کارنامے

    1.  علم عمرانیات (Sociology) کا بانی: انہوں نے "مقدمۂ ابن خلدون" میں تاریخ کو محض واقعات کی فہرست نہیں بلکہ سماجی، معاشی، سیاسی اور ماحولیاتی عوامل کے تجزیے کے طور پر پیش کیا۔
    2.  معاشیات: انہوں نے محنت کی اہمیت، رسد و طلب، اور زر کے نظریات پیش کیے۔
    3.  تاریخ فلسفہ: انہوں نے تہذیبوں کے عروج و زوال کا فلسفہ پیش کیا۔
  اہم کتابیں: کتاب العبر (تاریخ کی کتاب)، المقدمہ

6.3 الإدريسی (1100–1165 عیسوی): نقشہ نگاری کا استاد
حالات زندگی: أبو عبد اللہ محمد الإدريسی، سیوٹا (مراکش) میں پیدا ہوئے۔

* کارنامے

    1.  "الكتاب الروجاری": انہوں نے "نزہة المشتاق فی اختراق الآفاق" (The Book of Pleasant Journeys into Faraway Lands) نامی جغرافیائی انسائیکلوپیڈیا لکھا، جس میں 70 نقشے شامل تھے۔
    2.  نقشہ دنیا (World Map): انہوں نے ایک دائرہ شکل میں چاندی کی تختی پر دنیا کا نقشہ بنایا، جو اس وقت تک کا سب سے درست نقشہ تھا۔
    3.  علم جغرافیہ: انہوں نے خط استوا کے جنوبی علاقوں کا ذکر کیا اور دریاؤں، پہاڑوں اور شہروں کا درست بیان دیا۔

باب 7 مسلم سائنس کا زوال اور یورپ پر اثرات

7.1 زوال کے اسباب
سیاسی انتشار منگولوں کے حملے (1258 میں بغداد کی تباہی) اور صلیبی جنگیں۔
علمی جمود "دروازہ اجتہاد بند ہونے" کی بحث اور نئے خیالات سے گریز۔
اقتصادی کمزوری تجارتی راستوں کی تبدیلی۔

سائنسی اداروں کا خاتمہ بیت الحکمت جیسے اداروں کا زوال۔

" 7.2 یورپ پر گہرے اثرات
" تراجم کی تحریک "12ویں صدی میں تولیڈو (ہسپانیہ) اور صقلیہ (اٹلی) " میں مسلم سائنسدانوں کی کتابوں کے " لاطینی میں تراجم " ہوئے۔
یونیورسٹیوں میں نصاب: ابن سینا، الرازی، الخوارزمی کی کتابیں " یورپ کی یونیورسٹیوں کے نصاب کا حصہ بنیں۔'"
نشاۃ ثانیہ (Renaissance) کی بنیاد "مسلم سائنسدانوں کے کام"  نے " کوپرنیکس، گلیلیو، نیوٹن، ڈی کارٹے " جیسے سائنسدانوں کی راہ ہموار کی‫‫ 

باب 8 جدید دور میں مسلم سائنسدانوں کی میراث

آج کے دور میں مسلم سائنسدانوں کی یہ میراث ہمیں کیا پیغام دیتی ہے؟

1.  مذہب اور سائنس کی ہم آہنگی ان سائنسدانوں نے ثابت کیا کہ مذہب اور سائنس متصادم نہیں، بلکہ ایک دوسرے کے مددگار ہو سکتے ہیں۔
2.  بین الثقافتی تعاون علم کسی ایک قوم کی میراث نہیں، بلکہ پوری انسانیت کا مشترکہ ورثہ ہے۔
3.  تجسس اور سوال کی اہمیت انہوں نے "کیوں" اور "کیسے" پوچھنے کی روایت قائم کی۔
4.  عملی علم کی اہمیت علم کو صرف نظریاتی نہیں، بلکہ
انسانیت کی بہتری کے لیے عملی طور پر استعمال کیا۔

حروف آخر روشنی کی واپسی کا سفر

مسلم سائنسدانوں کا سنہری دور ہمیں یاد دلاتا ہے کہ علم کی شمع کبھی بجھتی نہیں، بس ہاتھ بدلتے رہتے ہیں۔ آج جب مسلم دنیا پھر سے علم و تحقیق کے میدان میں آگے بڑھنے کی کوشش کر رہی ہے، تو اسے اپنی ہی شاندار تاریخ سے سبق لینا چاہیے۔

ابن سینا، الخوارزمی، ابن الہیثم، الرازی، الجزری
— یہ نام محرض تاریخ کے اوراق پر محفوظ نہیں، بلکہ زندہ مشعل ہیں جو ہمیں راستہ دکھا سکتی ہیں۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ ہم ان کے
تجسس، محنت، دیانت داری اور انسان دوستی کے جذبے کو اپنائیں اور ایک بار پھر علم کی شاہراہ پر کارواں کی قیادت کریں۔

یہ ورثہ صرف مسلمانوں کا نہیں، بلکہ پوری انسانیت کا فخر ہے۔ اسے محفوظ رکھنا، اس پر تحقیق کرنا اور اس سے آگے بڑھنا ہم سب کی مشترکہ ذمہ داری ہے۔

"علم حاصل کرو، چاہے تمہیں چین ہی کیوں نہ جانا پڑے۔ "
— حضور نبی کریم ﷺ کا فرمان

____________________________________


1.  مسلم سائنس دان
2.  اسلامی سائنس دان
3.  مسلمان سائنسدانوں کے کارنامے
4.  اسلامی سنہری دور
5.  مسلم سائنسدانوں کی ایجادات
6.  اسلام اور سائنس
7.  عرب سائنس دان
8.  مسلم فلکیات دان
9.  مسلم ریاضی  دان
1.  الخوارزمی کون تھے؟
2.  ابن سینا کا قانون فی الطب
3.  ابن الہیثم اور روشنی کا نظریہ
4.  جابر بن حیان نے کیا ایجاد کیا؟
5.  مسلم سائنسدانوں کی تاریخ
6.  اسلامی سائنس کا زوال کیوں ہوا؟
7.  الرازی کا طبی کام
8.  الجزری کی مشینیں
9.  مسلم سائنسدانوں کی کتابیں

10. بیت الحکمت بغداد

1.  امام غزالی اور سائنس
2.  ابن النفیس اور دوران خون
3.  البتانی فلکیات دان
4.  ثابت بن قرہ ریاضی دان
5.  ابن بطوطہ کے سفرنامے
6.  ابن خلدون کا مقدمہ
7.  عمر خیام ریاضی دان
8.  الادریسی کے نقشے
9.  ابن رشد فلسفی

10. ابن ماجہ کی سائنس


1.  مسلم سائنسدانوں نے کیا کیا ایجاد کیا؟
2.  صفر کس مسلم سائنسدان نے ایجاد کیا؟
3.  الجبرا کا بانی کون ہے؟
4.  اسلامی دور میں سائنس کی ترقی کیوں ہوئی؟
5.  جدید سائنس پر مسلم سائنسدانوں کا کیا اثر ہے؟
6.  مسلم سائنسدانوں نے طب میں کیا خدمات انجام دیں؟
7.  یورپ کو مسلم سائنسدانوں سے کیا ملا؟
8.  کونسے مسلم سائنسدان بھول گئے ہیں؟
9.  قرآن اور سائنس میں کیا تعلق ہے؟

10. کیا اسلام سائنس دانوں کی خدمات بھلا کر موجودہ سائنس پر بات کی جا سکتی ہے ؟


1.  پاکستانی مسلم سائنس دان
2.  ہندوستانی مسلمان سائنسدان
3.  ایرانی مسلم سائنسدان
4.  عرب دنیا کے سائنسدان
5 . ترک مسلم سائنس دان
1.  Muslim scientists
2.  Islamic scientists
3.  Muslim inventors
4.  Golden Age of Islam science
5.  Arabic scientists
6.  Muslim contributions to science
7.  Islamic Golden Age inventions
8.  Muslim scholars in science
9.  History of Islamic science

1.  Al-Khwarizmi algebra invention
2.  Ibn Sina medicine contributions
3.  Alhazen optics discovery
4.  Jabir ibn Hayyan chemistry
5.  Muslim scientists list
6.  Decline of Islamic science
7.  Al-Razi medical discoveries
8.  Al-Jazari mechanical inventions
9.  House of Wisdom Baghdad

10. Islamic scientific manuscripts

1.  Avicenna Canon of Medicine
2.  Al-Biruni astronomy
3.  Ibn al-Haytham camera obscura
4.  Al-Zahrawi surgery
5.  Omar Khayyam mathematics
6.  Al-Idrisi world map
7.  Ibn Khaldun sociology
8.  Al-Battani solar year
9.  Ibn Rushd philosophy

10. Thabit ibn Qurra geometry

1.  What did Muslim scientists invent?
2.  Who invented algebra in Islam?
3.  How did Muslim scientists contribute to modern science?
4.  Why did Islamic science decline?
5.  Who is the father of optics in Islam?
6.  What is the House of Wisdom?
7.  How did Muslim scientists influence Europe?
8.  Who are the forgotten Muslim scientists?
9.  What is the relationship between Quran and science?

10. Did Islam

1.  Persian Muslim scientists
2.  Arab scientists history
3.  Turkish Islamic scholars
4.  Indian Muslim scientists
5.  Andalusian science in "مسلم سائنسدانوں کے کارنامے: الخوارزمی سے ابن سینا تک مکمل تاریخ"
"Muslim Scientists: Complete History from Al-Khwarizmi to Ibn Sina"
"جانیے مسلم سائنسدانوں کی ایجادات اور دریافتیں جنہوں نے جدید سائنس کی بنیاد رکھی۔ الخوارزمی، ابن سینا، ابن الہیثم اور دیگر سائنسدانوں کی مکمل کہانی۔"
"Discover inventions and discoveries by Muslim scientists that laid the foundation of modern science. Complete story of Al-Khwarizmi, Ibn Sina, Alhazen and ibn e

1. slam and modern science

2.  Muslim scientists in AI
3.  Islamic environmental science

4. Women Muslim scientists (ابھرتا ہوا موضوع)

5.  Decolonizing science history

Previous Post
No Comment
Add Comment
comment url