Visit Our Official Web عالمی سطح پرنیا جنگی ہتھیار سوشل میڈیا جو عسکری جنگ سے زیادہ خطرناک ہے! Dastan Gou Dastan Gou داستان گو

عالمی سطح پرنیا جنگی ہتھیار سوشل میڈیا جو عسکری جنگ سے زیادہ خطرناک ہے!

 


عسکری ز-ہری چھپی ہوئی جنگ آمنے سامنے کی جنگ ہر قسم کے اوچھے ہتھ کنڈے اختیار کیے جاتے ہیں۔ البتہ کسی قوم، ملک یا نظریے کو دوسروں پر مسلط کرنے کے لیے شروع سے اب تک دو ہی طریقے رائج ہیں۔ ایک طریقہ وہ ہے جس میں طاقت و قوت کا مظاہرہ اور جسم و اسلحے کا استعمال کیا جاتا ہے۔طاقتور مظلوم پر قابض ہو جاتا ہے چاہے علاقہ ہو یا لوگ ہو۔ دونوں طرف سے خو-ن بہتا ہے اور لوگ زخمی ہوتے ہیں۔لیکن یہاں جسم قابو کئے جا سکتے ہیں دماغ نہیں۔الٹا اندرونی طور پر انتقا!م کیا مزید بھڑک اٹھتی ہے 

یہ عسکری جنگ کہلاتی ہے۔ اور دوسرا طریقہ ہائبرڈ وار فئیر جنریشن وار ذرائع ابلاغ فکری اور نظریاتی جنگ کا ہے۔ یعنی ایسی جنگ جو ظاہری چھپے ہوئے جنگی ہتھیار آلاتِ حرب کے بجائے دیگر ذرائع سے لڑی جائے۔ جس میں کسی قوم کی ذہنیت و معاشرت، تہذیب و تمدن اور خیالات تبدیل کیے جاتے ہیں۔جس کی مثال لاتعداد مسلمان ممالک آپس میں خا!نہ جنگی سے شروع ہونے والی تبا!ہی۔پورے ملک کے ملک کھنڈرات میں ختم ہونے کے بعد۔آج تک تبا!ہی برس رہی ہے۔

 اس جنگ میں جسم کے بجائے عقائد و نظریات پر حملہ ہوتا ہے۔ اس لحاظ سے نظریاتی جنگ عسکری جنگ سے زیادہ خطرنا!ک ہے۔ کیونکہ جسم کا زخم جلد یا بدیر ٹھیک ہو جاتا ہیں جبکہ عقائد نظریات۔ پر ضرب دونوں جہانوں کا خسارہ ہے۔

۔ہائبرڈ وار فئیر ففتھ جنریشن وار نظریاتی جنگ۔انتہائی خاموشی سے جدید ٹیکنولوجی جدید آلات۔سوشل میڈیا الیکٹرونک اور پرنٹ میڈیا اور دیگر۔ کے ساتھ دائمی اثرات مرتب کرتی ہے۔ عسکری جنگ کے ذریعے حاصل کی جانی والی فتح کو نظریاتی جنگ ہی استحکام اور دوام بخشتی ہے۔ دراصل یہ جنگ کفا! ر نے اسلام کو ختم کرنے کے لیے شروع کی ہے۔ اور اس کی ابتدا اسی وقت ہو گئی تھی جب شیطا! ن نے آدم علیہ السلام کے دل میں وسوسہ ڈالا اور آج یہی جنگ کفا! ر کا انتہائی مؤثر آلہ ہے۔ اور پوری دنیا میں اس کے معرکے جاری ہیں، جس میں کفا! ر کا پلڑا بھاری ہے۔

اور یہی ذرائع ابلاغ ہائی بریڈ وار فیئر پروپگنڈہ ففتھ جنریشن وار فیئر۔انتہائی خطرنا!ک ترین ہتھیار ہے۔اسی ہتھیار کے ذریعے سلطنت مغلیہ بھی ختم ہوئی۔اسی ہتھیار کے ذریعے سلطنت عثما! نیہ بھی ختم ہوئی۔مختصر یہ کہتا چلوں کہ اس وقت۔خط و کتابت کی کتابیں اور چند لوگ کھڑے کیے جاتے تھے جو۔اور اپنے مقاصد کے پروپیگنڈہ کی تبلیغ کرتے تھے۔لوگوں کے ذہن زہر آلود کر دیتے تھے۔جیسے آج کل کل بھائی بھائی کا دشمن ہو چکا ہے۔یہ افغا! نی ہے یہ پاکستانی ہے یہ ترکی ہے یہ عرب ہے یہ ایرانی ہے یہ فلاں ہے یہ فلاں ہے۔

سلطنت عثما!نیہ سلطنت مغلیہ اپنے دور اپنے وقت کے حساب سے بہت زیادہ طاقتور تھی مضبوط تھی۔براہ راست دشمن حملہ نہیں کر سکتے تھے

دشمنوں نے اندر سے بغا! وتوں کو ہوا دی حوصلہ شکنی کی مورال گرایا ایک دوسرے کے دست و گریبان کرایا۔سب سے بڑے۔ہائبرڈ وار فئیر۔ہتھکنڈوں میں گروہ بندی فرقہ واریت لسانیت قوم پرستی ذاتی مفاد۔لالچ بے حیائی عورت کا استعمال۔مال دولت کی لالچ۔سب سے اہم عنصر تھے۔

پھر آپس کی جب تبا!ہی ہوئی تو دشمن باہر سے آکر مسلط ہوگیا۔ 

تازہ مثالیں اسی زمانے کی آپ کے میرے سامنے ہے عر-اق شا!م یمن لیبیا

افغا!نستان میں کیسے ویلکم کرتے رہے روس کو پھر بعد میں امریکہ کو نام نہاد مسلمان۔

اسلام دشمن طاقتوں کا سب سے بڑا مشن یہی ہے کہ مسلمان ایک نہ ہوسکے آپس میں لڑتے رہے دفاعی فوجی طور پر تو کسی صورت بھی مضبوط نہ ہوسکے

دشمنوں نے اسلام کو مٹا!نے کے لئے ہر وہ حربہ استعمال کرنے کے لئے۔

دشمن نے بڑے بڑے ریسرچ سینٹر کھول رکھے ہیں

اسلام پر عبور کرکے کیسے اسلامی مسائل میں ان کو الجھانا ہے کیسے فرقہ واریت میں مبتلا کرنا ہے۔پھر کسی ایک فرقے کے بندے کو ما!را جاتا ہے پھر دوسرے فرقے کے لوگوں میں نفرتیں کوٹ کوٹ کر بھر دی جاتی ہے۔پھر نفرتوں کا بازار گرم ہوتا ہے۔

اسی طرح لسانیات قوم پرستی میں بھی کسی ایک قبیلے قوم کے فرد کو ما! را جاتا ہے اور پھر نہ ختم ہونے والا نفرتوں کا سلسلہ شروع ہو چلتا ہے۔

اسلام دشمن طاقتوں نے باقاعدہ مسلمانوں کی کمزوریوں سے فائدہ اٹھانے کے لئے بڑے بڑے ادارے ریسرچ سنٹر کھول رکھے ہیں۔

پہلے کے زمانے میں ہمارے ہیں علاقوں میں۔لوگوں کو بھیجتے تھے جو کہ بہت زمانہ علاقے میں گھل مل جاتے تھے۔لوگوں کا اعتبار حاصل کرتے تھے پھر اندر ہی اندر اپنا کام کرتے تھے۔پھر خط و کتابت کا زمانہ آیا۔

لیکن آج کا جدید زمانہ ہے نہ ہی کہیں جانا پڑتا ہے اور نہ ہی کسی کو بھیجنا پڑتا ہے بس کسی بھی نام سے جعلی فیک اکاؤنٹ بنائے۔کسی پختون کے نام سے اور شروع ہوجائیں پنجابیوں کو گالیاں دینا اور پھر پنجابی کے نام سے فیک اکاونٹ بنا کے پختونوں کو گالیاں دینا شروع کر دیں۔اسی طرح سندھی بلوچ۔افغا!نی ترکی سعودی عرب عجم پوری دنیا کے تمام مسلمانوں کی قومیت و کے حساب سے۔اور مزید الیکٹرونک میڈیا پر ان کے ایجنٹ جو کہ پیسے کی خاطر یا دیگر مراعات کی خاطر کچھ بھی کرنے کو تیار ہے۔وہ اپنا کام بڑی خاموشی سے غیر محسوس طریقے سے۔سرعام کر رہے۔

دنیا میں سب سے زیادہ ذخائر معدنیات مسلمانوں کے پاس لیکن سب سے زیادہ مظلوم بھی مسلمان۔

مسلمانوں کی طاقت کو تقسیم در تقسیم کردیا گیا ہے۔

اب میں آپ کو پاکستان کی مثال دیتا ہوں پاکستان میں۔اس وقت جو بھی حالات چل رہے ہیں ہمارے اندرونی۔اس کی بنیادی وجہ دشمن باہر سے بیٹھ کر اندرونی لوگوں کو استعمال کر رہا ہے۔جس نے بہت بڑا جال بچھا دیا ہے۔

آج ہم ایک قوم بن جائے تو پاکستان ترقی کی انتہا کو پہنچنے میں ذرا بھی دیر نہیں لگے گی۔

☆☆☆☆☆

دشمن کا یہ ہتھیار نوجوان نسل کو گمراہ کر رہا ہے۔

اس کی بنیادی وجہ دشمن کی طرف سے جدید خفیہ ہائبریڈ وار فیئر الیکٹرونک وار فیئر اوپن سیکرٹ وار فیئر معاشی اقتصادی وار فیئر۔

دشمن صرف اور صرف انسانی دماغوں سے شروع ہوکر ملکی معیشت امن و امان اور بہت کچھ پر اثر انداز ہوتے ہیں۔مائنڈ کنٹرول وار۔ کنٹرول خطرنا!ک پرپگنڈا۔ ایسے فیک ثبوت۔

بس اتنا پتہ ہے کہ ہر دور میں بلکہ خاص طور اس جدید دور میں اور ترکی کی اسلامی تاریخ پر مبنی ڈراموں میں آپ نے دیکھا ہوگا اس کے اعلاوہ بھی یہی دشمن کی چال اور طریقہ کار رہا ہے کہ وہ آپ کے گھر میں آگ لگاتا ہے آپ کو کمزور کرتا ہے آپ کےاناج کو آگ لگا دیتے ہیں کبھی وہی معیشت کو کبھی آپ کو خو-ن ریز-ی میں مبتلا کرتے ہیں اور وہی لوگ دشمنیاں بڑھا رہے ہوتے ہیں ق- ت- ل کرنے والے اکنامک کو آگ لگانے والے آپ کے بچوں کو خاندان کو شہروں کو بربا! د کرنے والے۔ بیماریاں پھیلانے والے ہر طرح سے آپ پر حملہ کرنے والی طاقتیں ہی آپ کے گھر میں ہر وہ فسا! د کی وجہ  ہوتی ہے ۔

ارشد شریف کا ق- ت- ل ہو تو فسا! د میرے ملک کا ڈالر کی اڑان اوپر ہو مافیا بے لگام اور یہ پورا نیٹ ورک انٹرنیشنل طاقتیں اور ان کے ایجنٹ معاشی وار ہم پر مسلط کر کے اور دیگر خفیہ وار جیسے دہ- شت- گرد زبان میڈیا سے ہتھیار سے قلم سے بلیک میلنگ سے مشینری سے پیسے کا استعمال کر رہے ہیں ہیں یاد رکھنا۔

یاد رکھنا دشمن کی پہچان بھی واضح ہے کون دشمن کہاں کھڑا ہے اور کیا مقاصد رکھتا ہے بس یہ کافی ہیں۔

صرف اور صرف مخلص میری اپ کی میری آپ کی پاک فوج ہے بس یہی بات کافی ہے مقابلے میں دشمن کھڑا ہے۔

پاک فوج کا دشمن مطلب میرے آپ کے گھر کا دشمن میرے آپ کے گھر کو لیبیا برما پلصطین شا!م عر-اق کشمیرر سوڈان بنانا چاہتا ہے۔

گلشن کو آگ لگانا چاہتے ہیں معاشی طور پر کتنی بڑی وار مسلط ہے اس وقت یہ سب بیرونی دشمن اور ان کے ہمارے اندر ان کے اندرونی ایجنٹ۔

ان سب کا نیٹ ورک مشن یہ ہے کہ کسی طرح پاکستان میں آگ لگ جائے آپ سوچو یہ مودی کے الفاظ اور سمندر پار بیٹھے ہوئے لوگوں کے بھی بالکل یہ مشن بھی ہیں بلکہ مکمل پوری طاقت سے وہ حملہ ڈس انفارمیشن وار فیئر۔ہائبریڈ وار فیئر۔ مسلط حملا  آور ہے جو لوگ ان کی زبان اور ان پلان کو پورا کر رہے تھے وہ سیاسی مسلکی گروہی یا میڈیا یا کسی بھی پوزیشن پر ہو سب ان بیرونی طاقتوں کے ایجنٹ بن کر ہتھیار بن کر زبان بن کر آپ کی افواج کے مورال پر اعصاب پر بغا! وت توڑ پیدا کرنا آپ کے ملک میں معاشی طور پر کتنی بڑی معاشی وار ہم پر مسلط ہے انتہائی خطرنا!ک حالات ہیں ان حالات میں دہ- شت-  گر- دوں کے ہم حملے ہتھیار ٹریننگ سہولت کاری کس کس ملک سے ہو رہی۔ یا سرحد پار سے یا پھر آپ کی سٹاک ایکسچینج پہ یہ سارا گیم دشمن کھیل رہا ہے* #International #warfare

لہذا پاک فوج اور پاک فوج کی حمایتی ہی حقیقت کو سمجھ رہے ہیں عالمی پالیسیاں عالمی حالات کس خطر-ے کس خطرنا!ک حالات کی عکاسی کر رہے ہیں اور کیا چل رہا ہیں کاش کہ قوم یہ بھی سمجھتی بیرونی دشمن کو بھی سمجھتی کاش کاش ہم سب کو سمجھ پاتے لیکن بہت سے لوگ حقیقت سمجھنے کے باوجود غفلت کی نیند میں اپنے ہی وطن پر آج جانے انجانے میں حملہ آور ہے یہ ایک ایسی خطرنا! ک وار ہے یہاں دشمن اپنوں کو اپنوں کے خلاف کھڑا کر دیتا ہے

وہ نتائج حاصل کرتا ہے جو ظاہری جنگ میں بھی حاصل نہیں کر سکتا

ایسی خطرنا! ک ٹیکنالوجی کا استعمال زمینی حقائق حالات اور مشینری ٹولز کا استعمال


#PakistanArmy 

تحریر خط پوری قوم کے نام*

#PakistanZindabad 

#PakArmyZindabad 

#ISPR

#Electronic #warfare #military #warfare.

#Economical #warfare.


ت

Next Post Previous Post
No Comment
Add Comment
comment url